Skip to main content

Posts

Showing posts from March, 2018

یک خوبصورت نظم حضرت جی ذولفقار نقشبندی صاحب کے اجتما مے پڑھی جانے والی

🌷🌷🌷🌷🌷🌷 کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا اندھیراکتناگہراہو سحرکی راہ میں حائل کبھی بھی ہونہیں سکتا سویراہوکےرہتاہے کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا امیدوں کے سمندرمیں طلاطم آتےرہتےہیں سفینےڈوبتےبھی ہیں سفرلیکن نہیں رکتا مسافرٹوٹ جاتے ہیں مگرمانجھی نہیں تھکتا سفرطےہوکےرہتاہے کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا خداحاضرہےناظربھی وہی ہے حال سےواقف وہی سینوں کےاندر بھی مصیبت کےاندھیروں میں مگروہ دےکےرہتاہے کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا تمھارےدل کی ٹیسوں کو یونہی دکھنےنہیں دےگا تمناکادیاعاصم کبھی بجھنےنہیں دےگا کبھی تم مانگ کردیکھو تمھاری آنکھ کےآنسو یونہی ڈھلنےنہیں دےگا تمھاری آس کی گاگر کبھی گرنےنہیں دےگا ہواکتنی مخالف ہو تمھیں مٹنےنہیں دےگا کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا وہاں انصاف کی چکی ذرادھیرےسےچلتی ہے مگرچکی کےپاٹوں میں بہت باریک پستاہے تمھارےایک کابدلہ وہاں سترسےزیادہ ہے نیت تلتی ہےپلڑوں میں عمل ناپے نہیں جاتے وہاں جوہاتھ اٹھتے ہیں کبھی خالی نہیں آتے ذراسی دیرلگتی ہے کبھی وہ آس کادریا کبھی رکنےنہیں دےگ