🌷🌷🌷🌷🌷🌷
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
اندھیراکتناگہراہو
سحرکی راہ میں حائل
کبھی بھی ہونہیں سکتا
سویراہوکےرہتاہے
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
امیدوں کے سمندرمیں
طلاطم آتےرہتےہیں
سفینےڈوبتےبھی ہیں
سفرلیکن نہیں رکتا
مسافرٹوٹ جاتے ہیں
مگرمانجھی نہیں تھکتا
سفرطےہوکےرہتاہے
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
خداحاضرہےناظربھی
وہی ہے حال سےواقف
وہی سینوں کےاندر بھی
مصیبت کےاندھیروں میں
مگروہ دےکےرہتاہے
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
تمھارےدل کی ٹیسوں کو
یونہی دکھنےنہیں دےگا
تمناکادیاعاصم
کبھی بجھنےنہیں دےگا
کبھی تم مانگ کردیکھو
تمھاری آنکھ کےآنسو
یونہی ڈھلنےنہیں دےگا
تمھاری آس کی گاگر
کبھی گرنےنہیں دےگا
ہواکتنی مخالف ہو
تمھیں مٹنےنہیں دےگا
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
وہاں انصاف کی چکی
ذرادھیرےسےچلتی ہے
مگرچکی کےپاٹوں میں
بہت باریک پستاہے
تمھارےایک کابدلہ
وہاں سترسےزیادہ ہے
نیت تلتی ہےپلڑوں میں
عمل ناپے نہیں جاتے
وہاں جوہاتھ اٹھتے ہیں
کبھی خالی نہیں آتے
ذراسی دیرلگتی ہے
کبھی وہ آس کادریا
کبھی رکنےنہیں دےگا
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
دریدہ دامنوں کووہ
رفوکرتاہےرحمت سے
اگرکشکول ٹوٹاہو
تووہ بھرتاہےنعمت سے
کبھی ایوب کی خاطر
زمیں چشمہ ابلتی ہے
کبھی یونس کے ہونٹوں پر
اگرفریاداٹھتی ہے
کسی بنجر زمینوں پر
کدوکی بیل اگتی ہے
جوسایہ بھی ہے پانی بھی
علاج ناتوانی بھی
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
جب اس کےرحم کاساگر
چھلک کےجوش کھاتاہے
قہرڈھاتاہواسورج
یکایک کانپ جاتا ہے
ہوااٹھتی ہےلہراکر
گھٹاسجدےمیں گرتی ہے
جہاں دھرتی ترستی ہے
وہیں رحمت برستی ہے
ترستےریگزاروں پر
ابربہہ کےہی رہتا ہے
نظروہ اٹھ کےرہتی ہے
کرم ہوکےہی رہتا ہے
امیدوں کاچمکتادن
امرہوکے ہی رہتاہے
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
🌷حضرت جی کی اجتماع کے موقع پر پڑھی گئ ایک خوبصورت نظم 🌷
Comments
Post a Comment