Skip to main content

Nuzul e Hazrat Esa A.S

نزول حضرت عیسی ٰ علیہ السلام کے بارے میں قرآن واحادیث سے مختصر تعارف

حضور خاتم النبیین سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کے عہد سے لے کر آج تک تمام روئے زمین کے مسلمانوں کا یہ عقیدہ چلا آیا ہے کہ عیسٰی ابن مریم علیہ السلام جو بنی اسرائیل میں حضرت مریم کے بطن سے بغیر باپ کے، اللہ کے حکم پر نفخۂ  جبرئیل سے پیدا ہوئے اور پھر بنی اسرائیل کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے، اور یہود یوں نے جب ان کو قتل کرنا چاہا تو اللہ تعالی کے حکم سے فرشتے ان کو زندہ آسمانوں پر لے گئے ،وہ آسمانوں پر زندہ ہیں، اور جب قیامت کے قریب دجال ظاہر ہوگا اس وقت یہی عیسٰی علیہ السلام جوحضرت مریم (علیہا السلام )کے بیٹے ہیں  آسمان سے نازل ہوں گے ۔اور دجال جو اس وقت یہود کا لیڈر اور سردار ہوگا اس کو قتل کریں گے ۔ حضرت عیسی کی خرق عادت پیدائش، آسمانوں پر زندہ اٹھایا جانا، اور قرب قیامت نازل  ہونا سب ان کے امتیازات ہیں جو اللہ تعالی نے انہیں عطا فرمائےہیں، اور یہ سب اللہ کی قدرت سے ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Privacy Policy for Islamic Wave app

Privacy Policy for  Islamic Wave : Islamic knowledge Namaz Dua Quotes   App  We collect and use the following information to provide, improve and protect our Services: Islamic Wave : Islamic knowledge Namaz Dua Quotes   App required permission when you use our app Local storage :-  We are collecting Local Storage permission to store downloaded pictures or videos on local storage. When this Privacy Policy applies :-  Our Privacy Policy applies to all of the services offered by Islamic Wave App. Notification service: To update you with latest status. Changes :-  Our Privacy Policy may change from time to time. We will post any privacy policy changes on this page and, if the changes are significant, we will provide a more prominent notice.

Tableeghi Jamat

AD تعارف تقریبا ایک صدی قبل متحدہ ہندوستان کے ایک بہت بڑے عالم اور بزرگ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ نے دیکھا کہ ہندوستان کے بعض علاقوں میں مسلمان صرف اسلام کا نام تو جانتے ہیں مگر ان کا کلمئہ اسلام : " لا الٰہ اللہ محمد الرسول اللہ " کا صحیح تلفط تک بھی نہیں آتا۔ لہٰذا مسلمانوں کی یہ حالت دیکھ کر حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کو دکھ اور صدمہ ہوا اور سوچنے لگے کہ مسلمانوں کی اصلاح اور تربیت کے لیے کس طرح کام شروع کیا جائے؟ چنانچہ اس مقصد کے لیے انہوں نے حج کا سفر اختیار کیا، وہاں جا کر مشاعر حج اور حرمین شریفین میں مقدس مقامات پر نہایت عجز و انکساری کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگتے رہے کہ : اے اللہ ! میرے لیے عام مسلمانوں مین دعوت کا راستہ کھول دے، اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول فرمائی اور اس کے لیے ان کا سینہ کھول دیا گیا۔ چنانچہ آپ حج کے بعد ہندوستان واپس تشریف لائے اور ہندوستان کے دارالحکومت دہلی سے باہر بستی نظام الدین سے دعوت کا کام شروع کر دیا۔ آپ کا معمول تھا کہ آپ شہر کے بازاروں، گاوں اور قصبوں میں جاتے اور مسلمانوں کو اللہ کی طرف دع...